Skip to main content

مجھے کیا خبر
ابتدا کب ہوا تھا
سفر سوچ کا

مجھے کیا خبر
کیوں ہے جاری ابھی تک
سفر سوچ کا

اب بتا دو کوئی
ختم ہوگا کہاں، کس طرح اور کب
یہ سفر سوچ کا

جانتا ہوں مگر
ابتدا ہے ازل
انتہا ہے ابد
ہے ازل کی تلاش ابد کا صلا
یہ سفر سوچ کا

Rate this poem
No votes yet
Reviews
No reviews yet.